کتاب پچاس سال قبل اگست 1964ء میں معرض وجود میں آنے والی ملت کی وفاقی انجمن مسلم مجلس مشاورت کی جد و جہد پر مبنی بیانیہ ہے۔قارئین اس کے ذریعے اس تاریخی تنظیم کی غرض وغایت کو سمجھ سکیں گے ، اس کے مقاصدکو جان سکیں گے اور اس کے وجود کے عوامل سے کسی حد تک انہیں واقفیت مل سکے گی۔ تنظیم نے کیا کارنامے انجام دئے ؟ اس سے کہاں کوتاہیاں ہوئیں ۔ اس نے مسلمانوں اور ہندوستان پر کیا اثرات مرتب کئے ۔ کن لوگوں نے کس طرح اس کا استقبال کیا اور اس سے کیا توقعات قائم کیں ۔ کس طرح یہ تنظیم بھی مسلمانوں کے دیگر اجتماعی کاموں کی طرح انتشار اور اختلاف کا شکار ہوئی۔ اور پھر کس طرح دوبارہ متحد ہوئی ۔ان سب سوالات کا جواب اس کتاب میں ملتا ہے ۔ مسلم مجلس مشاورت نے ہندوستان میں اقلیتوں اور خصوصاًمسلمانوں کی بقاوحیات اور ان کے تحفظ کے لئے جو لڑائی لڑی ہے وہ لا زوال ہی نہیں ہے بلکہ آنے والی نسلوں کے لئے نشانِ راہ بھی ہے کہ جب امیدیں دم توڑتی نظر آئیں،تدابیراور حکمتیں بے اثر ہوجائیں،تب بھی اجتماعی شعور اور عزیمت سے حالات کارُخ تبدیل کیا جا سکتاہے ۔
Read More
Specifications
Book Details
Publication Year
2015
Number of Pages
198
Contributors
Author Info
محمد علم اللہ کا تعلق اٹکی، رانچی، جھارکھنڈسے ہے۔ انھوں نے جامعہ ملیہ اسلامیہ دہلی سے تاریخ وثقافت میں گریجویشن اور ماس کمیونیکیشن اینڈ جنرنلزم میں ایم اے کیا۔ ہندُوستان ایکسپریس، صحافت، خبریں ، جدید خبراور عالمی سہارا کے لئے نامہ نگاری، فیچر رائٹنگ، کالم نگاری اور ترجمے کئے ۔ ای ٹی وی اردو میں سینئر کاپی ایڈیٹر کے طور پر ایک سال کام کیا ۔ ڈاکیومینٹری فلم بنانے کے علاوہ سفرنامے لکھے اور کبھی کبھار کہانیاں بھی لکھی ہیں۔انھوں نے ’’آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت :ایک مختصر تاریخ‘‘ بھی لکھی ہے ۔فی الحال وہ جامعہ ملیہ اسلامیہ میں میڈیا کنسلٹنٹ کے طور پر کام کر رہے ہیں
Be the first to ask about this product
Safe and Secure Payments.Easy returns.100% Authentic products.